حیض ختم ہونے کے بعد بغیر غسل ہمبستری
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ کیا عورت مخصوص ایام کے بعد بغیر غسل کیے اپنے شوہر سے ہمبستری کر سکتی ہے؟
User ID:سجاد سجاد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں اگر خون مکمل دس دن آکر بند ہوا ہے تو عورت بغیر غسل کیےبھی ہمبستری کرنا جائز ہے البتہ مستحب ہے کہ غسل کر کے ہمبستری کی جائے اور اگر دس دن سے کم میں خون آنا بند ہوا تو دو صورتیں بنتی ہیں کہ عادت کے دن مکمل ہو چکے تھے یا نہیں ان دو صورتوں کا الگ الگ حکم ہے۔ صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ اس مسئلے کی صورتیں بیان کرتے ہوئے لکھتےہیں:”پورے دس دن پر ختم ہوا تو پاک ہوتے ہی اس سے جماع جائز ہے، اگرچہ اب تک غسل نہ کیا ہو مگر مستحب یہ ہے کہ نہانے کے بعد جماع کرے۔دس دن سے کم میں پاک ہوئی توتاوقتیکہ غسل نہ کرلے یا وہ وقتِ نماز جس میں پاک ہوئی گزر نہ جائے جماع جائز نہیں اور اگر وقت اتنا نہیں تھا کہ اس میں نہاکر کپڑے پہن کر اﷲاکبر کہہ سکے تو اس کے بعد کا وقت گزر جائے یا غسل کرلے تو جائز ہے، ورنہ نہیں۔ عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تو اگرچہ غسل کرلے جماع ناجائز ہے تاوقتیکہ عادت کے دن پورے نہ ہولیں،جیسے کسی کی عادت چھ دن کی تھی اور اس مرتبہ پانچ ہی روز آیا تو اسے حکم ہے کہ نہا کر نماز شروع کردے مگر جماع کے لیے ایک دن اور انتظار کرنا واجب ہے۔“
(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 383، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
6ربیع الثانی 5144 ھ22 اکتوبر 2023 ء