حکیم لقمان رضی اللہ عنہ کا تعارف
سوال: حضرت حکیم لقمان کون تھے؟
User ID:اسامہ بھٹی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
حضرت حکیم لقمان رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کے زمانے سے پہلے گزرے ہیں اور یہ اللہ پاک کے نیک بندے تھے اور حکیم تھے اور ان کے نام پر قرآن پاک کی ایک سورت بھی نازل ہوئی ہے۔ فرمان باری تعالی ہے:وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِكْمَةَ اَنِ اشْكُرْ لِلّٰهِؕ ترجمہ:اور بےشک ہم نے لقمان کو حکمت عطا فرمائی کہ اللہ کا شکر کر۔
(سورۃلقمان، آیت 12)
مشہور مؤرخ محمد بن اسحاق کہتے ہیں کہ حضرت لقمان رَضِیَ اللہ عَنْہُ کا نسب یہ ہے:’’ لقمان بن ناعوریا باعور بن ناحور بن تارخ۔ حضرت وہب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کا قول ہے کہ حضرت لقمان رَضِیَ اللہ عَنْہُ حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کے بھانجے تھے جبکہ مفسر مقاتل نے کہا کہ حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی خالہ کے فرزند تھے ۔ آپ نے حضرت داؤد عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا زمانہ پایا اور اُن سے علم حاصل کیا ۔حضرت داؤد عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے اعلانِ نبوت سے پہلے فتویٰ دیا کرتے تھے اور جب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نبوّت کے مَنصب پر فائز ہوئے تو حضرت لقمان رَضِیَ اللہ عَنْہُ نے فتویٰ دینا بند کر دیا۔آپ رَضِیَ اللہ عَنْہُ کے نبی ہونے میں اختلاف ہے، اکثر علماء اسی طرف ہیں کہ آپ حکیم تھے نبی نہ تھے۔
( بغوی، لقمان، تحت الآیۃ: ۱۲، ۳ / ۴۲۳، مدارک، لقمان، تحت الآیۃ: ۱۲، ص۹۱۷، ملتقطاً)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
3 ربیع الاول 5144 ھ20 جولائی 2023 ء