جہنمی درخت زقوم کی وضاحت

جہنمی درخت زقوم کی وضاحت

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ زقوم کا درخت کون سا درخت ہے اور کیا اس کا ذکر قرآن پاک میں موجود ہے؟

User ID:رضوان رضوی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

زقوم جہنم کا کانٹے دار اور انتہائی کڑوا درخت بڑے گناہگاروں کی خوراک ہے اور جہنمی زقوم کی کیفیت یہ ہے کہ گلے ہوئے تانبے کی طرح کفار کے پیٹوں میں ایسے جوش مارتاہوگا جیسے کھولتا ہواپانی جوش مارتا ہے اور اس کا تذکرہ قرآن و حدیث میں متعدد بار آیا ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:اِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّوْمِ(43)طَعَامُ الْاَثِیْمِ (44)كَالْمُهْلِۚۛ-یَغْلِیْ فِی الْبُطُوْنِ(45)كَغَلْیِ الْحَمِیْمِ(46)ترجمہ:بیشک تھوہڑ کا پیڑ۔گنہگاروں کی خوراک ہے۔گلے ہوئے تانبے کی طرح پیٹوں میں جوش مارے۔جیسا کھولتا پانی جوش مارے۔

(القرآن،سورۃ الدخان،آیت43-44-45-46)

ایک اور مقام پر فرمایا: اِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُ جُ فِیْۤ اَصْلِ الْجَحِیْمِۙ(۶۴) ترجمہ:بیشک وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی جڑ میں سے نکلتا ہے۔

(القرآن،سورۃ الصافات،آیت64)

رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا’’اگر زقوم کا ایک قطرہ دنیا میں ٹپکا دیا جائے تو دنیا والوں کی زندگانی خراب ہوجائے تو اس شخص کا کیا حال ہو گا جس کا کھانا ہی یہ ہو گا۔‘‘

(ترمذی، کتاب صفۃ جہنّم، باب ما جاء فی صفۃ شراب اہل النّار، ۴ / ۲۶۳، الحدیث: ۲۵۹۴)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

11ربیع الثانی 5144 ھ27 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں