جنون عشق سے تو خدا بھی نہ بچ سکا ،شعر کا حکم

جنون عشق سے تو خدا بھی نہ بچ سکا ،شعر کا حکم

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ جنون عشق تو خدا بھی نہ بچ سکا یار کی تعریف میں سارا قرآن لکھ دیااس شعر کا شرعی حکم کیا ہے؟

User ID:فیاض احمد خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ مذکورہ بالا شعر کفریہ ہے کیونکہ اس شعر میں جنون کی نسبت اللہ پاک کی طرف کی گئی جو کہ کفر ہے ایسے ہی نہ بچ سکا کہنے سے اللہ پاک کو عاجز کہنا ہے جو کہ کفر ہے اور عشق کی نسبت بھی اللہ رب العزت کی طرف کرنا جائز نہیں ۔فتاوی عالمگیری میں ہے:يكفر إذا وصف الله تعالى بما لا يليق به۔۔۔أو نسبه إلى الجهل أو العجز أو النقص. ترجمہ: بندہ کافر ہو جائے گا جبکہ وہ اللہ پاک کو ان چیزوں کے ساتھ موصوف کرے جو اللہ پاک کی شان کے لائق نہیں یا اللہ پاک کی نسبت جہالت کی طرف کرنا یا عجز یا نقصکی طرف کرنا۔

(مجموعة من المؤلفين، الفتاوى الهندية، جلد2، صفحہ258، دار الفكر، بيروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

15ربیع الثانی 5144 ھ31 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں