جنازہ میں تین صفیں بنانے کی فضیلت

جنازہ میں تین صفیں بنانے کی فضیلت

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ نماز جنازہ میں طاق عدد (تین)صفیں کیوں رکھی جاتی ہیں ؟ جفت عدد میں کیوں نہیں رکھی جاتیں؟

User ID سمراز رؤف:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ نماز جنازہ میں تین صفیں بنانا مستحب ہے کیونکہ حدیث پاک میں آیا ہے کہ جس کی نماز جنازہ تین صفیں پڑھیں اس پر جنت واجب ہو جاتی ہے اسی لیے جنازے میں تین صفیں رکھی جاتی ہیں۔ فتاوی رضویہ میں بحوالہ غنیہ ہے:” یستحب ان یصفوا ثلثۃ صفوف حتی لوکانوا سبعۃ یتقدم احدھم للامامۃ ویقف ورائہ ثلثۃ دوراھم اثنان ثم واحدذکرہ فی المحیط لقولہ صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم من صلی علیہ ثلثہ صفوف غفرلہ رواہ ابوداؤد والترمذی وقال حدیث حسن والحاکم وقال صحیح علٰی شرط مسلم اھ قلت رواہ احمد وابن ماجۃ وابن سعد فی الطبقات والبیھقی فی السنن وابن مندۃ فی المعرفۃ کلھم عن مالک بن ھبیرۃ رضی اﷲتعالٰی عنہ بالفاظ شتی وکلھافی نظری بحمداﷲتعالٰی ۔”ترجمہ: تین صفیں بنانا مستحب ہے یہاں تک کہ اگر سات آدمی ہوں تو ایک شخص امامت کے لئے آگے ہواور اس کے پیچھے تین کھڑے ہوں، ان کے پیچھے دو، پھر ایک۔ اسےمحیط میں ذکر کیا ہے کیونکہ حضور صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم کا ارشادہے: جس پر تین صفیں نماز پڑھیں اس کی بخشش ہوجائے۔اسے ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا۔اورترمذی نے کہا حدیث حسن ہے۔اورحاکم نے روایت کیا اور کہاصحیح برشرطِ مسلم ہے اھ میں کہتا ہوں: اسے امام احمد ، ابنِ ماجہ، طبقات میں ابنِ سعد ، سنن میں بیہقی ،معرفہ میں ابن مندہ نے بھی روایت کیا ہے۔ان سبھی محدثین نے حضرت مالک بن ہبیرہ رضی اﷲتعالٰی عنہ سے بالفاظِ مختلفہ روایت کیا اور بحمدہ تعالٰی سب میری نظر میں ہیں۔ (فتاوی رضویہ،ج09،ص199،رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

10ربیع الثانی 5144 ھ26 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں