جماعت میں خوب مل کر کھڑے ہونا واجب ہے

جماعت میں خوب مل کر کھڑے ہونا واجب ہے

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا جماعت میں کندھے سے کندھا ملا کر رکھنا واجب ہے؟ اگر واجب ہے تو ضروری نہیں کہ سب کا کندھا برابر آئے کندھے اوپر نیچے بھی ہوتے ہیں تو کیا حکم ہے؟

User ID:یزدانی رضوی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

باجماعت نماز پڑھتے ہوئے صفوں میں خوب مل کر کھڑا ہونا کہ درمیان میں بالکل فاصلہ نہ ہو واجب ہے اور کندھا سے کندھا ملا کر رکھنے سے یہی مراد ہے کہ نمازیوں کے درمیان فاصلہ نہ ہو لہذا اگر خوب مل کر کھڑے ہوئے اور کندھے برابر نہ بھی آئے تو واجب ادا ہو جائے گا۔خوب مل کر کھڑا ہونے کا حکم دیتے ہوئے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”الا تصفون خلفی کما تصف الملائکۃ عند ربھم ؟قالو! وکیف تصف الملائکۃ عند ربھم؟ قال:یتمون الصفوف المقدمۃ ویتراصون فی الصف‘‘ترجمہ:تم میرے پیچھے اس طرح صف کیوں نہیں بناتے،جس طرح فرشتے اپنے رب کے حضور صف بناتے ہیں؟صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کیا:فرشتے اپنے رب کے حضور کیسے صف بناتے ہیں؟ارشاد فرمایا:وہ اگلی صفوں کو مکمل کرتے ہیں اور صف میں خوب مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔

(سنن ابی داؤد،ج1،ص106، مطبوعہ لاھور)

امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن صف کے واجبات کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:’’دربارۂ صفوف شرعاً تین باتیں بتاکیدِاکیدماموربہ ہیں اور تینوں آج کل معاذاﷲ کالمتروک ہورہی ہیں، یہی باعث ہے کہ مسلمانوں میں نااتفاقی پھیلی ہوئی ہے۔سوم: تراص یعنی خوب مل کر کھڑاہونا کہ شانہ سے شانہ چھلے۔اﷲعزوجل فرماتاہے:﴿صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرْصُوۡصٌ﴾ترجمہ:گویا وہ عمارت ہے رانگاپلائی ہوئی۔رانگ پگھلا کر ڈال دیں،تو سب درزیں بھرجاتی ہیں،کہیں رخنہ فرجہ نہیں رہتا، ایسی صف باندھنے والوں کو مولی سبحٰنہ وتعالی دوست رکھتاہے۔۔یہ بھی اسی اتمام صفوف کے متممات سے اور تینوں امرشرعاً واجب ہیں۔

(فتاوی رضویہ،ج7،ص219تا223،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

22ربیع الثانی 5144 ھ7 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں