جانور سے بد فعلی کرنے سے غسل کا حکم
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ جانور کے اگر کسی بندے نے بد فعلی کی لیکن انزال نہیں ہوا تو کیا بندے پر غسل فرض ہو جائے گا؟
User ID:فیاض احمد خان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ جانور کے ساتھ بد فعلی کرنا ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے البتہ پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ انزال نہ ہو تو غسل فرض نہیں ہو گا کیونکہ جانور کے ساتھ بدفعلی میں غسل فرض ہونے کے لیے انزال شرط ہے انزال نہ ہو تو غسل فرض نہیں ہو گا۔نور الایضاح میں ہے: يفترض الغسل بواحد من سبعة أشياء ۔۔۔وتواري حشفة وقدرها من مقطوعها في أحد سبيلي آدمي حي وإنزال المني بوطء ميتة أو بهيمة ترجمہ: سات اشیاء میں سے ایک چیز کا پایا جانا غسل کو فرض کر دے گا حشفہ کا زندہ انسان کی شرمگاہوں میں سے کسی ایک میں چھپ جانا اور اسکی مقدار کٹے ہوئے حصے سے ہے اور مردہ اور جانور سے وطی میں انزال ہونے سے ۔
(الشرنبلالي، مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح، صفحة 42،المکتبۃ العصریہ)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
15ربیع الثانی 5144 ھ31 اکتوبر 2023 ء