تیمم میں سر کا مسح کرنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ تیمم میں سر کا مسح کرنا کیسا ہے؟
User ID:سہیل شریف
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ تیمم میں چہرے اور ہاتھوں کا کہنیوں سمیت مسح کرنا فرض ہے سر کا مسح تیمم میں شامل نہیں لہذا سر کا مسح نہ کیا جائے۔ اﷲ عزوجل ارشاد فرماتا ہے: { فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَ اَیْدِیْكُمْ مِّنْهُؕ- }ترجمہ: پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرو تو اپنے منہ اور ہاتھوں کا اس سے مسح کرو۔
(القرآن ،پارہ6، المآئدۃ،آیت6)
صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:تیمم میں سر اور پاؤں کا مسح نہیں۔
(بہار شریعت،جلد1،حصہ2،صفحہ358،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
3جمادی الاولی 5144 ھ18 نومبر 2023 ء