بیوی سے ایک بار بھی ہمبستری نہ کرنے کا حکم
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میرے ایک دوست نے والدین کے کہنے پر شادی کی ماہانہ خرچ بھی دیتا ہے لیکن بیوی سے ایک بار بھی ہمبستری نہیں کی اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
User ID:احمد نواز
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
بیوی سے ایک مرتبہ ہمبستری کرنا قضاء واجب ہے اور دیانۃً یہ حکم ہے کہ کبھی کبھی کرتا رہے تاکہ بیوی کی نگاہ غیر مردوں کی طرف نہ اٹھے لہذا جس نے نکاح کے بعد ایک بار بھی جماع نہ کیا ہو وہ سخت گنہگار اور عذاب نار کا حقدار ہے ۔صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ایک مرتبہ جماع قضاء واجب ہے اور دیانۃً یہ حکم ہے کہ گاہے گاہے(کبھی کبھی) کرتا رہے اور اس کے لیے کوئی حد مقرر نہیں مگر اتنا تو ہو کہ عورت کی نظرا وروں کی طرف نہ اُٹھے اوراتنی کثرت بھی جائز نہیں کہ عورت کو ضرر پہنچے اور یہ اس کے جُثّہ(جسم) اور قوت کے اعتبار سے مختلف ہے۔ (بہارشریعت، جلد2، حصہ7،صفحہ97،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
11ربیع الثانی 5144 ھ27 اکتوبر 2023 ء