بچے کے کان میں اذان دینے کا طریقہ

بچے کے کان میں اذان دینے کا طریقہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بچے ہے کان میں اذان کہنے کا کیا طریقہ ہے ؟

User ID:مدثر خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ بچہ پیدا ہو تو بچے کے دائیں کان میں چار مرتبہ اذان اور دی جائے اور بائیں کان میں تین مرتبہ اقامت کہی جائے اور اذان و اقامت کہتے ہوئے حی علی الصلاۃ اور حی علی الفلاح کہتے ہوئے دائیں، بائیں منہ بھی پھیریں گے۔ بہار شریعت میں ہے:”جب بچہ پیدا ہو تو مستحب یہ ہے کہ اس کے کان میں اذان و اقامت کہی جائے۔ اذان کہنے سے ان شاء اﷲتعالیٰ بلائیں دور ہو جائیں گی۔ بہتر یہ ہے کہ دہنے کان میں چار مرتبہ اذان اور بائیں میں تین مرتبہ اقامت کہی جائے۔

(بہار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ355، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

اسی میں ہے:”حی علی الصلاۃ داہنی طرف مونھ کرکے کہے اور حی علی الفلاح بائیں جانب اگرچہ اذان نماز کے لیے نہ ہو،بلکہ مثلاًبچے کے کان میں یااورکسی لیے کہی، یہ پھیرنافقط مونھ کا ہے ،سارے بدن سے نہ پھرے ۔ “

(بہارشریعت،جلد1،صفحہ469،مکتبۃ المدینہ کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5جمادی الاولی 5144 ھ20 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں