اقامت کے بعد سنتیں پڑھنا

اقامت کے بعد سنتیں پڑھنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ کیا اقامت کے بعد سنتیں پڑھ سکتے ہیں ؟

User ID:عظیم الدین شمس الدین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ اقامت کا وقت ہونے کے بعد فجر کی سنتوں کے علاوہ کسی نماز کی بھی سنتیں پڑھنے کی شرعا اجازت نہیں اور فجر میں میں اگر بندے کو یقین ہو کہ سنتیں پڑھ کر جماعت مل جائے گی تو سنتیں پڑھے اور اگر ایسا نہ ہو تو جماعت میں شامل ہو جائے۔ مفتی امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں: جماعت قائم ہونے کے بعد کسی نفل کا شروع کرنا جائز نہیں سوا سنت فجر کے کہ اگر یہ جانے کہ سنت پڑھنے کے بعد جماعت مل جائے گی، اگرچہ قعدہ ہی میں شامل ہو گا تو سنت پڑھ لے مگر صف کے برابر پڑھنا جائز نہیں ،بلکہ اپنے گھر پڑھے یا بیرون مسجد کوئی جگہ قابل نماز ہو تو وہاں پڑھے۔

(بہار شریعت جلد1،حصہ4،صفحہ668، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

15جمادی الاولی 5144 /1 دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں