11ماہ شراب پینا اور رمضان میں چھوڑنا

سوال:میرا ایک دوست ہے جو گیارہ ماہ شراب پیتا ہے اور رمضان المبارک کے مہینے میں احتراما شراب نہیں پیتا کیا یہ اس کی بخشش کا وسیلہ بنسکتا ہے؟

یوزر آئی ڈی:کامران خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

شراب پینا ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے اور تمام برائیوں کی جڑ ہے قرآن و حدیث میں متعدد جگہ اس کی مذمت اور وعیدیں بیان کی گئی ہیں لہذا پوچھی گئی صورت میں شراب پینے والے کو سمجھایا جائے تاکہ وہ اس فعل بد سے توبہ کرے اور یہ سوچ کہ رمضان المبارک میں شراب چھوڑ دینا اور بقیہ مہینوں میں پیتے رہنے سے نجات مل جائے گی سراسر باطل ہے شراب سے بچ کر بندہ فلاح پا سکتا ہے جیسا کہ اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(90) ترجمہ:اے ایمان والو شراب اور جُوااور بُت اور پانسے ناپاک ہی ہیں شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا کہ تم فلاح پاؤ۔ (القرآن،سورۃالمائدہ،آیت 90)

حضرت معاذرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ،حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’ شراب ہر گز نہ پیو کہ یہ ہر بدکاری کی اصل ہے۔

(مسند امام احمد، مسند الانصار، حدیث معاذ بن جبل، ۸ / ۲۴۹، الحدیث: ۲۲۱۳۶)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

5ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/26مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں