سوال:ہمبستری کے بعد فورا نہا لیا بعد میں مادہ کے کچھ قطرے نکلے تو کیا دوبارہ غسل کرنا فرض ہے؟
یوزر آئی ڈی:عبد اللہ حسن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں اگر پیشاب کرنے یا سونے یا چالیس قدم چلنے سے پہلے پہلے غسل کر لیا تھا تو اب جو قطرے نکلے ان سے غسل فرض ہو جائے گا کیونکہ یہ نکلنے والی منی، شہوت سے نکلی ہوئی منی کا ہی حصہ ہے اور اس سے غسل فرض ہو گا اور اگر غسل سے پہلے سو گئے یا چالیس قدم چلے یا پیشاب کر لیا تھاتو اب جو مادہ نکلے گا اس سے غسل فرض نہیں ہو گا۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:اگر مَنی کچھ نکلی اور قبل پیشاب کرنے یا سونے یا چالیس قدم چلنے کے نہا لیا اور نماز پڑھ لی اب بقیہ مَنی خارِج ہوئی تو غُسل کرے کہ یہ اسی مَنی کا حصہ ہے جو اپنے مَحل سے شَہوت کے ساتھ جدا ہوئی تھی اور پہلے جو نماز پڑھی تھی ہو گئی اس کے اعادہ کی حاجت نہیں اور اگر چالیس قدم چلنے یا پیشاب کرنے یا سونے کے بعد غُسل کیا پھر مَنی بلا شَہوت نکلی تو غُسل ضروری نہیں اور یہ پہلی کابقیّہ نہیں کہی جائے گی۔
(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ321،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
25محرم الحرام1445ھ/10 اگست 2023 ء