سوال:کچھ لوگ ہاتھ کی لکیریں دیکھ کر قسمت بتاتے ہیں ان کو ہاتھ دکھانا کیسا ہے؟
یوزر آئی ڈی:ریڈ ریس خان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
ایسے لوگوں سے ہاتھ دکھا کر اپنی قسمت معلوم کرنا اگر ان کی طرف رغبت کی وجہ سے ہو تو ناجائز و حرام ہے اور اگر ان کے بتائے پر یقین کر لے تو یہ کفر ہے۔ سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں :’’ کاہنوں اور جوتشیوں سے ہاتھ دکھا کر تقدیر کا بھلا ، برا دریافت کرنا اگر بطور اعتقاد ہو یعنی جویہ بتائیں حق ہے ، تو کفر خالص ہے۔ اسی کو حدیث میں فرمایا :’’فقد کفر بما نزل علی محمد صلی ﷲ تعالی علیہ وسلم‘‘( یعنی ) بے شک اس سے انکار کیا جو کچھ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام پراتارا گیا اور اگر بطور اعتقاد وتیقن نہ ہو ، مگر میل ورغبت کے ساتھ ہو ، توگناہ کبیرہ ہے۔اسی کو حدیث میں فرمایا : ’’لم یقبل ﷲ لہ صلوۃ اربعین صباحا‘‘اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہ فرمائے گا اور اگر ہزل واستہزاء ہو ، تو عبث ومکروہ ، حماقت ہے، ہاں اگر بقصدِتعجیز(یعنی نجومی کو عاجز کرنے لیے) ہو ، تو حرج نہیں ۔‘‘
( فتاویٰ رضویہ ، جلد 21 ، صفحہ 155 ، 156 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
26شوال المکرم1444ھ/17مئی2023 ء