سوال:داڑھی منڈانے اور ایک مٹھی سے کم رکھنے کا ایک ہی حکم ہے یا چھوٹی داڑھی رکھنا منڈوانے سے بہتر ہے؟
یوزر آئی ڈی:اکرام مرزا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
ایک مُشت داڑھی رکھناواجب ہےاورمنڈانایاایک مٹھی سے کم کروانادونوں حرام وگناہ ہیں لہذا چھوٹی چھوٹی داڑھی رکھنے کو بہتر نہیں کہہ سکتے ہاں داڑھی منڈوانا زیادہ قبیح ہے۔حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’خالفوا المشرکین وفروا اللحی وأحفوا الشوارب وکان ابن عمر إذا حج أو اعتمر قبض علی لحیتہ فما فضل أخذہ‘‘ترجمہ :مشرکین کی مخالفت کرو داڑھی بڑھاؤ اور مونچھیں پست کرو۔حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما جب حج یا عمرہ کرتے تو اپنی داڑھی مُٹھی میں لیتے اور جومٹھی سے زائد ہوتی اسے کاٹ دیتے تھے۔
(صحیح بخاری، کتاب اللباس،تقلیم الاظفار،جلد2،صفحہ398،مکتبہ رحمانیہ،لاہور)
شیخ عبدالحق محدث دہلوی فرماتے ہیں ’’ حلق کردن لحیہ حرام است و گزا شتن آں بقد ر قبضۃ واجب‘‘ یعنی داڑھی منڈانا حرام ہے اور اور بمقدار ایک مٹھی چھوڑنا و اجب ہے۔
(اشعۃ اللمعات ، جلد 1، صفحہ 212 ،مکتبہ نوریہ رضویہ، سکھر)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
6ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/27مئی2023 ء