پاگل کے نکاح کا حکم

سوال:کیا پاگل لڑکے اور پاگل لڑکی کا نکاح ہو جائے گا؟

یوزر آئی ڈی:نعمان جی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

نکاح کی شرائط میں سے ایک شرط عاقل ہونا بھی ہے لہذا بغیر ولی کے نکاح کیا تو منعقد ہی نہیں ہو گا البتہ اگر پاگل کا نکاح اسکے ولی نے کروایا تو نکاح منعقد ہو جائے گا۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:نابالغ اور مجنون اور لونڈی غلام کے نکاح کے لیے ولی شرط ہے ،بغیر ولی ان کا نکاح نہیں ہو سکتا ۔

(بہارشریعت،ولی کا بیان،جلد2،حصہ7،صفحہ47،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

مزید آگے فرماتے ہیں:نابالغ لڑکا اور لڑکی اگرچہ ثیب ہو اور مجنون و معتوہ کے نکاح پر ولی کو ولایت اجبار حاصل ہے یعنی اگرچہ یہ لوگ نہ چاہیں ولی نے جب نکاح کر دیا ہو گیا۔

(بہارشریعت،ولی کا بیان،جلد2،حصہ7،صفحہ52،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

1 ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/22مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں