سوال:کیا ٹخنوں سے نیچے شلوار رکھنے پر احادیث میں وعیدیں آئی ہیں؟ اگر ہاں تو ان کا کیا مطلب ہے؟
یوزر آئی ڈی:محمد مرسلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
تکبر کی نیت سے جو بندہ شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھے اس کے لیے احادیث میں وعیدیں آئی ہیں اور جس کی نیت تکبر کی نہ ہو شلوار لمبی ہونے کی وجہ سے یا کسی وجہ سے شلوار ٹخنوں سے نیچے ہو تو وہ ان وعیدوں میں داخؒل نہیں ہے لیکن ایسا کرنا پھر بھی مکروہ و خلاف اولی ہے ۔ بخاری شریف میں ہے کہ اللہ کے محبوب ﷺنے اِرشاد فرمایا : من جرّ ثوبه خُيلاء لم نظر الله اليه يوم القيامه ترجمہ: جو تَکبر کی وجہ سے اپنا تہبندلٹکائے گا اللہ پاک قِیامت کے دن اُس پر نظرِ رحمت نہ فرمائے گا۔
( بخاری ، 4 / 46 ، حدیث : 5788 ) ا
علیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اِسبال ( یعنی تہبند اور پائنچے وغیرہ ٹخنوں سے نیچے رکھنا ) اگربراہِ عُجب وتکبر ہے ( تو ) حرام ورنہ مکروہ اور خلافِ اَولیٰ۔
(فتاوی رضویہ ، جلد22 ،صفحہ167،رضافاؤنڈیشن،لاہور )
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
18شوال المکرم1444ھ/09 مئی2023 ء