وضو سے گناہوں کا جھڑنا

سوال:کیا وضو کرتے ہوے پانی کے ساتھ گناہ جھڑتے ہیں ؟

یوزر آئی ڈی:فرقان عطاری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

حدیث پاک میں وضو کی یہ فضیلت آئی ہے کہ وضو کرنے سے اعضائے وضو کے گناہ جھڑ جاتے ہیں۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : إذا توضا العبد المسلم، او المؤمن، فغسل وجهه، خرج من وجهه كل خطيئة نظر إليها بعينيه مع الماء، او مع آخر قطر الماء، فإذا غسل يديه خرج من يديه كل خطيئة، كان بطشتها يداه مع الماء، او مع آخر قطر الماء، فإذا غسل رجليه، خرجت كل خطيئة مشتها رجلاه مع الماء، او مع آخر قطر الماء، حتى يخرج نقيا من الذنوب ترجمہ:جب کوئی مومن وضو کرتا ہے تو جس وقت چہرہ دھوتا ہے تو جیسے ہی چہرہ سے پانی گرتا ہے، یا پانی کا آخری قطرہ گرتا ہے تو اس کے وہ گناہ جھڑ جاتے ہیں جو اس نے اپنی آنکھوں سے کیے تھے۔ جب وہ ہاتھ دھوتا ہے تو جیسے ہی ہاتھوں سے پانی کے قطرے گرتے ہیں یا پانی کا آخری قطرہ گرتا ہے تو اس کے وہ گناہ جھڑ جاتے ہیں جو اس نے ہاتھوں سے کیے تھے اور جب وہ اپنے پاؤں کو دھوتا ہے تو جیسے ہی اس کے پاؤں سے پانی گرتا ہے یا پانی کا آخری قطرہ گرتا ہے تو اس کے وہ تمام گناہ جھڑ جاتے ہیں جو اس نے اپنے پاؤں سے کیے تھے، یہاں تک کہ وہ گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے۔

(صحیح مسلم، کتاب الطهارة، باب خروج الخطايا مع ماء الوضو، 1 : 215، رقم : 244)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

1 محرم الحرام1444ھ/20جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں