سوال:غوث پاک علیہ الرحمہ کا یہ فرمان کہ میرا قدم اللہ کے ہر ولی کی گردن پر ہے، کیا یہ درست ہے کہ یہ غوث پاک کا فرمان ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جی ہاں یہ فرمان غوث پاک رضی اللہ عنہ کا ہی ہے اور غوث اعظم رضی اللہ عنہ سے تواتر سے ثابت ہے۔حضرت علامہ ابولخیرنوراللہ نعیمی رحمۃ اللہ علیہ تحریرفرماتے ہیں:”حضورپرنور،نور علی نورسیدناوغوثنا رضی اللہ عنہ کایہ مقدس ارشاد قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ کہ میرایہ قدم اللہ تعالی کے ہرولی کی گردن پرہے،بالتواترثابت ہے ۔جماہیراولیائے عظام زمانہ ٔ مبارکہ سے آج تک تسلیم کرتے ہیں بلکہ حضورکے فرمانے سے پہلے بلکہ ولادت مقدسہ سے بھی پہلے حضرات اولیائے کرام کی پیشینگوئیوں سے روزروشن کی طرح واضح و ہُویدا ہوچکاتھااوریہ بھی مسلمات محققہ سے ہے کہ حضور کایہ فرمانااپنی طرف سے ہرگز ہرگزنہیں بلکہ حضرت رب العالمین جل وعلاکے حکم خاص سے فرمایا۔“
(فتاوی نوریہ،جلد5،صفحہ166،دارالعلوم حنفیہ فریدیہ،بصیرپور)
فتاوی شارح بخاری میں ہے:”قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ بلاشبہہ حضورغوث اعظم کایہ ارشادہے جوسرکارغوث اعظم سے سندمحدثانہ کے ساتھ بہ تواترمنقول ہے ۔جس میں کوئی شبہہ نہیں ۔جس جاہل نے یہ کہاکہ یہ سرکارغوث اعظم رضی اللہ عنہ کاارشادنہیں ، وہ سخت بدباطن خبیث ہے۔اندیشہ ہے اس کاخاتمہ بالخیرنہ ہو۔“
(فتاوی شارح بخاری ،جلد2،صفحہ121، مکتبہ برکات المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
10ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/31مئی2023 ء