مزار پر بکرا ذبح کرنے کی منت

سوال:زید نے منت مانی کہ اللہ نے مجھے بیٹا دیا تو یہ بکرا مزار پر ذبح کروں گا اب بیٹا پیدا ہو اور وہ بکرا بیمار ہو گیا اسے پہلے ہی ذبح کرنا پڑا تو کیا اس کی جگہ کوئی اور بکرا مزار پر ذبح کرنا ہو گا؟

یوزر آئی ڈی:جان من جان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

بکرا ذبح کرنے کی منت شرعی منت ہے اور اسے پورا کرنا لازم ہے کیونکہ ہر اس عبادت کی منت ماننا جس کی قبیل سے کوئی فرض یا واجب ہو اس منت کو پورا کرنا واجب ہوتا ہے اور اس کی جنس سے واجب یعنی قربانی موجود ہے لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر زید نے بیٹا پیدا ہونے کے بعد گھر میں ہی بکرا ذبح کر دیا تو منت پوری ہو گئی مزار پر لے جا کر ذبح کرنا لازم نہیں تھا اور اس بکرے کا ساراگوشت فقراء میں تقسیم کرنا لازم ہے۔ حاشیۃ الطحطاوی میں ہے: ”فما كان من جنسه عبادة أوجبها الله تعالى صح نذره وإلا لا“ ترجمہ:تو جس کی جنس سے کوئی ایسی عبادت کو جسے اللہ نے لازم کیا ہے تو اسکی منت درست ہو گی وگرنہ نہیں ۔

(حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح،کتاب الصوم،باب ما یلزم الوفاء به، صفحہ 693،دارالکتب العلمیہ،بیروت)

صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ منت کے گوشت کے متعلق عالمگیری کے حوالے سے لکھتے ہیں: اور یہ گوشت مالداروں کو نہیں دے سکتا دیگا تو خیرات کرنا پڑے گا ورنہ منت پوری نہ ہو گی۔

(بہارشریعت،جلد2،حصہ9،صفحہ320،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

11ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/1 جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں