سوال:کیا میت کو قبر میں پتہ چلتا ہے کہ اس کی قبر پر کون آیا ہے؟
یوزر آئی ڈی:عبد الکریم کبھار
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
قبر پر کوئی آئے تو مردہ اس کے قدموں کی آواز بھی سنتا ہے اور اسے پہچانتا اور اسکے سلام کا جواب بھی دیتا ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:ما من أحد یمر بقبر أخیہ المؤمن کان یعرفہ في الدنیا فیسلم علیہ إلاّ عرفہ وردّ علیہ السلامترجمہ:جو شخص بھی اپنے کسی جاننے والے کی قبر پر گذرتا ہے اور اس کو سلام کرتا ہے٬ وہ مردہ اس کو پہچان لیتا ہے اور اس کو سلام کا جواب بھی دیتا ہے. (شرح الصدور بشرح حال الموتى والقبور،صفحہ201)
فیض القدیر میں ہے: ’’إِنَّ النُّفُوْسَ القُدْسِیَّۃَ إِذَا تَجَرَّدَتْ عَنِِِ الْـعَـلَا ئِقِ الْبَدَنِیَّۃِ اتّصَلَتْ بِالْمَلَإِ الْأَعْلٰی وَتَرٰی وَتَسْمَعُ الکُلَّ کَالْمُشَاھِدِ ۔‘‘ترجمہ:’’بیشک پاک جانیں جب بدن کے عَلاقوں سے جدا ہوتی ہیں ، عالمِ بالا سے مل جاتی ہیں اور سب کچھ ایسا دیکھتی سنتی ہیں جیسے یہاں حاضر ہیں ۔‘‘
(’’فیض القدیر‘‘ شرح ’’الجامع الصغیر‘‘، حرف الصاد، تحت الحدیث: ۵۰۱۶، ج۴، ص۲۶۳۔ بألفاظ متقاربۃ۔)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
28ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/17جولائی 2023 ء