سوال:بچیوں کا مدرسہ چلایا گیا اب وہ بند ہوگیا ہے تو کیا اس مدرسے کا چندہ کسی اور مدرسے میں دے سکتے ہیں؟
یوزر آئی ڈی:فقیر سعید احمد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں چندہ مدرسہ ہی کے بل وغیرہ میں خرچ کردیں اگر پھر بھی بچ جائے تو چندہ دہندگان کی اجازت لے کر کسی دوسرے مدرسہ پر خرچ کردیں۔سیدی اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”چندہ کا روپیہ چندہ دینے والوں کی ملک رہتا ہے ، جس کام کے لئے وہ دیں ، جب اس میں صَرف نہ ہو تو فرض ہے کہ انہیں کو واپس دیا جائے یا کسی دوسرے کام کے لئے وہ اجازت دیں ، ان میں جو نہ رہا ہو ، ان کے وارثوں کو دیا جائے یا ان کے عاقل بالغ جس کام میں اجازت دیں،ہاں جو ان میں نہ رہا اور ان کے وارث بھی نہ رہے یا پتا نہیں چلتا یا معلوم نہیں ہو سکتا کہ کس کس سے لیا تھا ،کیا کیا تھا،وہ مثلِ مالِ لقطہ ہے،مصارفِ خیر مثلِ مسجد اور مدرسۂ اہل سنت و مطبعِ اہل سنت وغیرہ میں صَرف ہو سکتا ہے۔ وھو تعالی اعلم“
(فتاوی رضویہ،جلد23،صٖفحہ563،رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
1 ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/22مئی2023 ء