قضا نمازیں پڑھنے کا مختصر طریقہ

سوال:کیا قضا نمازیں پڑھنے کا کوئی مختصر طریقہ بھی ہے؟

یوزر آئی ڈی:سجاد حسین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

قضا نمازیں پڑھنے کا مختصر طریقہ ہے اور یہ اس لیے کہ جتنا جلد ہو سکے بندہ قضا نمازیں ادا کر لے ہاں قضا کے علاوہ بقیہ نمازیں مکمل سنت طریقے پر ادا کی جائیں گی ۔ فتاوی رضویہ میں ہے:جس پر بکثرت قضانمازیں ہیں وہ آسانی کیلئے اگر یُوں بھی ادا کرے تو جائز ہے کہ ہر رکوع اور ہرسجدے میں تین تین بار’’سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْعَظِیْم ‘سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی‘‘کی جگہ صرف ایک ایک بار کہے ۔ مگر یہ ہمیشہ اور ہر طرح کی نماز میں یاد رکھنا چاہئے کہ جب رکُوع میں پوراپہنچ جائے، اُس وقت سُبحٰن کا ’’سین ‘‘ شُروع کرے اور جب عظیم کا ’’ میم‘‘ ختم کر چکے،اُس وقت رُکوع سے سر اٹھائے۔ اِسی طرح سَجدے میں بھی کرے ۔ایک تَخفیف(یعنی کمی)تویہ ہوئی او دوسری یہ کہ فرضوں کی تیسری اورچوتھی رَکْعَت میں اَلحَمْد شریف کی جگہ فَقَط’’سُبْحٰنَ اللہِ‘‘تین بارکہہ کررُکوع کرلے۔مگروِترکی تینوں رکعَتوں میں اَلحَمْد شریف اورسُورت دونوں ضَرورپڑھی جائیں ۔ تیسری تخفیف(یعنی کمی)یہ کہ قعدۂ اَخیرہ میں تَشَھُّد یعنی اَلتَّحِیّات کے بعد دونوں دُرُودوں اور دعا کی جگہ صرف ’’ اللہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ‘‘ کہہ کر سلام پھیر دے ۔ چوتھی تخفیف(یعنی کمی)یہ کہ وتر کی تیسری رکعت میں دعائے قُنُوت کی جگہ اللہُ اکبر کہہ کر فَقَط ایک بار یا تین بار’’ رَبِّ اغْفِرْ لِی‘ ‘ کہے ۔

(مُلَخَّص اَز فتاوٰی رضویہ،جلد08،صفحہ157-158،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

25شوال المکرم1444ھ/16مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں