عورت کی کہنی کا نماز میں کھلا رہنا

سوال:نماز میں عورت کی کلائی کا کچھ حصہ نظر آ رہا ہو تو نماز کا کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:مخدوم علی صابری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں اگر عورت کی کہنی چوتھائی مقدار سے زیادہ نماز شروع کرتے وقت ہی کھلی ہوئی ہو ، تو نماز شروع ہی نہیں ہوگی اور اگر دوران ِنماز بقدرِ ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار کھلی رہی،تو نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر کہنی چوتھائی سے کم کھلی ہوئی تھی تو نماز فاسد نہیں ہو گی نماز ہو جائے گی۔ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: آزاد عورتوں اورخنثیٰ مشکل کے ليے سارا بدن عورت ہے، سوا مونھ کی ٹکلی اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں، ان کا چھپانا بھی فرض ہے۔۔۔جن اعضا کا ستر فرض ہے، ان میں کوئی عضو چوتھائی سے کم کھل گیا، نماز ہوگئی اور اگر چوتھائی عضو کھل گیا اور فوراً چھپا لیا، جب بھی ہوگئی اور اگر بقدر ایک رکن یعنی تین مرتبہ سبحان اﷲ کہنے کے کھلا رہا یا بالقصد کھولا، اگرچہ فوراً چھپا لیا، نماز جاتی رہی۔ اگر نماز شروع کرتے وقت عضو کی چوتھائی کھلی ہے، یعنی اسی حالت پر اﷲ اکبر کہہ لیا، تو نماز منعقد ہی نہ ہوئی۔ (بہار شریعت، جلد1، حصہ3، صفحہ486، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

3ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/24مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں