سوال:مسجد میں کوئی مرد نہ ہو تو کیا عور ت مسجد میں نفل نماز پڑھ سکتی ہے؟
یوزر آئی ڈی:اویس اعوان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
عورتوں کے لیے مطلقا مسجد میں جا کر نماز پڑھنے کی ممانعت ہے چاہے اکیلے جا کر پڑھیں یا جماعت سے بہر صورت منع کی جائیں گی لہذا عورت کو ہر نماز گھر میں پڑھنے کا حکم ہے حتی کہ عورت کا گھر کےکمرے میں نماز پڑھنے کو صحن وغیرہ میں نماز پڑھنے سے بہتر فرمایا گیا تاکہ عورت بے پردہ نہ ہو۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں: ” لو ادرک رسول ﷲصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ما احدث النساء لمنعھن المسجد کما منعت نساء بنی اسرائیل“ ترجمہ: اگر نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ملاحظہ فرماتے جو باتیں عورتوں نے اب پیدا کی ہیں تو ضرور انہیں مسجد سے منع فرمادیتے جیسے بنی اسرائیل کی عورتیں منع کردی گئیں۔
( صحیح البخاری،کتاب الاذان،باب خروج النساء الی المساجد، جلد1،صفحہ120 ، قدیمی کتب خانہ ،کراچی )
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : صلاۃ المراۃ فی بیتھاافضل من صلاتھا فی حجرتھا وصلاتھا فی مخدعھا افضل من صلاتھا فی بیتھا “ ترجمہ: عورت کا دالان میں نماز پڑھنا صحن میں پڑھنے سے بہتر ہے اور کوٹھری میں پڑھنا دالان سے بہتر ہے۔
(سنن ابی داؤد ، 1 / 96 ، حدیث : 570)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
10ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/31مئی2023 ء