سوال:عورت طلاق لینا چاہے تو کیا لے سکتی ہے شریعت میں عورت کا طلاق کا مطالبہ کرنا گناہ تو نہیں؟
یوزر آئی ڈی:سلطان محمد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
بلا وجہ شرعی عورت کا طلاق کا مطالبہ کرناناجائز وحرام ہے حدیث پاک میں ایسی عورت کے متعلق ہے کہ جو بلا وجہ طلاق کا مطالبہ کرے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے ہاں اگر کوئی وجہ شرعی ہو جیسے خاوند ظلم کرتا ہے یا نامرد ہے تو مطالبہ کر سکتی ہے۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:”ایما امرأۃ سألت زوجھا طلاقا فی غیر ما باس فحرام علیھا رائحۃ الجنۃ“ ترجمہ: جو عورت اپنے شوہر سے بغیر کسی عذرِ معقول کے طلاق مانگے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔
(ترمذی،جلد2،صفحہ402، حدیث:1190،)
صدرالشریعہ، بدرالطریقہ، مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”عورت کا طلاق طلب کرنا اگر بغیر ضرورت شرعیہ ہو تو حرام ہےجب شوہر حقوقِ زوجیت تمام و کمال اداکرتاہے توجولوگ طلاق پر مجبور کرتے ہیں، وہ گنہ گار ہیں۔“
(فتاویٰ امجدیہ،جلد2،صفحہ164)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
10ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/31مئی2023 ء