سمع اللہ لمن حمدہ کی جگہ اللہ اکبر کہنا

سوال:امام نے سمع اللہ لمن حمدہ کی جگہ بھول کر اللہ اکبر کہہ دیا تو نماز کا کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:حافظ شاہد علی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں نماز ہو جائے گی البتہ سنت ترک ہونے کی وجہ سے نماز دوبارہ پڑھ لینا مستحب ہے کیونکہ امام کے لیے سمع اللہ لمن حمدہ کہنا سنت ہے اور دوران نماز سنت چاہے جان بوجھ کر ترک کی ہو یا بھول کر بہر صورت نماز کا اعادہ کر لینا مستحب ہے ۔ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ ارشاد فرماتے ہیں :’’رکوع سےاٹھنے میں امام کے لیے سمع اللہ لمن حمده کہنا اورمقتدی کے لیے اللهمّ ربّناو لك الحمدکہنااورمنفرد کو دونوں کہنا سنت ہے۔“

(بھار شریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ527، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

مزید ایک جگہ فرماتے ہیں: فرض ترک ہو جانے سے نماز جاتی رہتی ہے سجدۂ سہو سے اس کی تلافی نہیں ہوسکتی لہٰذا پھر پڑھے اور سنن و مستحبات مثلاً تعوذ، تسمیہ، ثنا، آمین، تکبیراتِ انتقالات، تسبیحات کے ترک سے بھی سجدۂ سہو نہیں بلکہ نماز ہو گئی۔ (ردالمحتار، غنیہ ) مگر اعادہ مستحب ہے سہواً ترک کیا ہو یا قصداً۔

(بہارشریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ710،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

1 محرم الحرام1444ھ/20جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں