ذوالحج کے ابتدائی دس دنوں میں ناخن ،بال کاٹنے کا حکم

سوال: ذوالحج کے ابتدائی دس دنوں میں قربانی کرنے والے کے لیےناخن اور بال کٹوانے والے کے لیے کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:محمد افتخار علی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

ذوالحج کا چاند نظر آنے سے لے کر قربانی تک ناخن اور بال کٹوانے سے رکے رہنا مستحب ہے قربانی کرنے والے کے لیے اس کا حکم آیا ہے لیکن یہ حکم استحبابی ہے وجوبی نہیں یعنی کر لیا تو بہتر ہے نہ کیا تو گناہ نہیں البتہ یہ بات ذھن نشین رہے کہ ان دس دنوں میں ناخن اور موئے زیر ناف نہ کاٹنے سے چالیس دن اسی حالت میں ہو رہے ہوں تو کاٹ لینا ضروری ہے کیونکہ چالیس دن سے زیادہ ناخن اور موئے زیر ناف رکھنا ناجائز و گناہ ہے اور جس کا قربانی کا رادہ نہ بھی ہو تو اس حکم پر عمل کرنے سے قربانی کا ثواب پائے گا۔صحیح مسلم میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’من کان لہ ذبح، یذبحہ فاذا اھل ھلال ذی الحجۃ، فلا یاخذن من شعرہ ولا من اظفارہ شیئاً حتی یضحی‘‘ ترجمہ: جس کے پاس قربانی کے لیے جانور ہو، تو جب ذو الحجہ کا چاند طلوع ہو جائے، وہ اپنے بالوں اور ناخنوں سے کچھ بھی نہ کاٹے، حتی کہ قربانی کر لے ۔ ‘‘

(صحیح مسلم، کتاب الاضاحی، باب نھی من دخل۔۔ الخ، جلد 2، صفحہ 160،مطبوعہ کراچی)

امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:’’یہ حکم صرف استحبابی ہے، کر ے تو بہتر ہے، نہ کرے تو مضائقہ نہیں، نہ اس کو حکم عدولی کہہ سکتے ہیں، نہ قربانی میں نقص آنے کی کوئی وجہ، بلکہ اگر کسی شخص نے ۳۱ (اکتیس) دن سے کسی عذر کے سبب خواہ بلا عذر ناخن نہ تراشے ہوں، نہ خط بنوایا ہو کہ چاند ذی الحجہ کا ہو گیا، تو وہ اگرچہ قربانی کا ارادہ رکھتا ہو، اس مستحب پر عمل نہیں کر سکتا، اب دسویں تک رکھے گا، تو ناخن و خط بنوائے ہوئے اکتالیسواں دن ہو جائےگااور چالیس دن سے زیادہ نہ بنوانا گناہ ہے، فعل مستحب کے لئے گناہ نہیں کر سکتا ۔ ‘‘ (فتاوی رضویہ، جلد 20، صفحہ 353، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

مراۃ المناجیح میں ہے:’’جو قربانی نہ کر سکے، وہ بھی اس عشرہ میں حجامت نہ کرائے، بقر عید کے دن بعدِ نماز حجامت کرائے، تو ان شاء اللہ ثواب پائے گا، جیسا کہ بعض روایت میں ہے‘‘۔ (مراۃ المناجیح، جلد 2، صفحہ 370، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

21ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/11جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں