سوال:دوران وضو باتیں کرنا کیسا ہے؟
یوزر آئی ڈی:محمد اویس
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وضو کے دوران بلا ضرورت دنیاوی باتیں نہیں کرنی چاہییں کہ بلا ضرورت وضو کے دوران دنیاوی کلام کرنا مکروہ ہے۔ سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:نماز کے لئے جاکر دُنیوی تَذْکِرَہ مسجد میں مَکْرُوہ اور وُضو میں بے ضرورت دُنیوی کلام نہ چاہئے۔
(فتاوی رضویہ،جلد8،صفحہ112،رضافاؤنڈیشن،لاہور)
صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ وضو کے مکروہات کے بیان میں لکھتے ہیں:بے ضرورت دنیا کی بات کرنا(مکروہ ہے)۔
(بہارشریعت،وضو کے مکروہات کا بیان،جلد1،حصہ2،صفحہ304،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
27شوال المکرم1444ھ/18مئی2023 ء