سوال:دوران وضو ،وضو ٹوٹ جائے تو کیا دوبارہ اعضاء کو تین مرتبہ دھوئیں یا ایک مرتبہ دھو کر وضو مکمل کریں؟
یوزر آئی ڈی:سہیل شریف
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں دوبارہ اعضاء کو تین مرتبہ دھویا جائے کہ وضو ٹوٹنے کے سبب دھلے ہوے اعضاء بے دھلے ہو گئے اب نئے سرے سے اعضاء کو دھوئیں گے تو سنت تب ہی ادا ہو گی جب تین تین مرتبہ دوبار دھوئیں گے ورنہ سنت ادا نہیں ہو گی۔صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی اجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: جو اعضا دھونے کے ہیں ان کو تین تین با ر دھوئے ہر مرتبہ اس طرح دھوئے کہ کوئی حصہ رہ نہ جائے ورنہ سنت ادا نہ ہوگی۔
(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ296،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
مزید ایک جگہ فرماتے ہیں:”درمیانِ وُضو میں اگررِیح خارِج ہویاکوئی ایسی بات ہو جس سے وُضو جاتا ہے تو نئے سرے سے پھر وُضو کرے وہ پہلے دُھلے ہوئے بے دُھلے ہوگئے۔“
(بہارِ شریعت،جلد1،حصہ2، صفحہ310، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
20شوال المکرم1444ھ/10مئی2023 ء