سوال:حضور ﷺ ایمان ہیں یا مؤمن؟ کچھ لوگ کہتے ہیں حضور ﷺ ایمان ہیں۔
یوزر آئی ڈی:محمدربیع الاسلام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
حضور ﷺ کو ایمان کہنے سے اگر یہ مراد ہے کہ آقا ﷺ کی نبوت پر ایمان لانا حضور ﷺ کے احکامات کو ماننا،حضور ﷺ کی تعظیم و توقیر بجا لانا ، وغیرہ ایمان ہی کا حصہ ہیں کہ بندے کے مؤمن ہونے کے لیے حضور ﷺ کو ماننا لازم ہے بغیر اس کے بندہ مؤمن ہی نہیں تو اس معنی میں حضور ﷺ کو ایمان کہنابلکل درست اور حضور ﷺ کو مؤمن کہنے سے مراد یہ ہو کہ حضور ﷺ اللہ رب العزت پر ایمان لائے اور وحدانیت کا اقرار کیا تو اس معنی میں مؤمن کہنا بھی بلکل درست ہے بلکہ اس معنی میں حضور ﷺ سب سے پہلے مؤمن ہیں۔ قرآن مجید میں ہے:لَا شَرِیْكَ لَهٗۚ-وَ بِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ(163)ترجمہ:اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کامجھے حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان ہوں ۔
(القرآن،سورۃالانعام،آیت163)
اسکے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے:اس سے معلوم ہوا کہ ساری مخلوق میں سب سے پہلے مومن حضور پُرنورﷺہیں۔۔۔ اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ (ترجمہ:کیا میں تمہارا رب نہیں؟)کے جواب میں سب سے پہلے حضورِ اقدسﷺ َنے بَلٰى (ترجمہ:کیوں نہیں ) فرمایا تھا۔
(فیض القدیر، حرف الکاف، ۵ / ۶۹، تحت الحدیث: ۶۴۲۴)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
5ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/26مئی2023 ء