تہجد کی نماز نفل ہے یا سنت؟

سوال: تہجد کی نماز نفل ہے یا سنت ؟

یوزر آئی ڈی:رشیر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

تہجد کی نماز سنت مستحبہ ہے۔ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: تہجد سنت مستحبہ ہے تمام مستحب نمازوں سے اعظم و اہم؛ قرآن عظیم و احادیث حضور پر نور سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم اس کی ترغیب سے مالا مال عامۂ کتب مذہب میں اسے مندوبات و مستحبات سے گنا اور سنت مؤکدہ سے جدا ذکر کیا ؛ تو اس کا تارک اگرچہ فضل کبیر و خیر کثیر سے محروم ہے گنہگار نہیں؛ “بحر الرائق” و “عالمگیری” و” در مختار ” و “فتح اللہ المعین” للسید ابو السعود الازہری میں ہے: من المندوبات صلوۃ اللیل ترجمہ: رات کی نماز مستحبات میں سے ہے۔مراقی الفلاح میں ہے: سن تحیۃ المسجد و ندب صلوۃ اللیل یعنی تحیۃ المسجد کی نماز سنت اور رات کی مستحب ہے۔

(فتاویٰ رضوی،جلد7،صفحہ 400،رضافاؤنڈیشن ،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

26شوال المکرم1444ھ/17مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں