سوال:بعض لوگ تکبیر تحریمہ کے بعد ہاتھ لٹکا دیتے ہیں پھر ہاتھ باندھتے ہیں اس کا کیا حکم ہے؟
یوزر آئی ڈی: محمد آصف
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
ایسے نہیں کرنا چاہیے بلکہ تکبیر تحریمہ کے بعد فورا ہاتھ باندھ لیے جائیں۔ صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نماز کی سنتوں کے بیان میں لکھتے ہیں:بعد تکبیر فوراً ہاتھ باندھ لینا یوں کہ مرد ناف کے نیچے دہنے ہاتھ کی ہتھیلی بائیں کلائی کے جوڑ پر رکھے، چھنگلیا اور انگوٹھا کلائی کے اغل بغل رکھے اور باقی انگلیوں کو بائیں کلائی کی پشت پر بچھائے اور عورت و خنثیٰ بائیں ہتھیلی سینہ پر چھاتی کے نیچے رکھ کر اس کی پشت پر دہنی ہتھیلی رکھے۔بعض لوگ تکبیر کے بعد ہاتھ سیدھے لٹکا لیتے ہیں پھر باندھتے ہیں یہ نہ چاہیے بلکہ ناف کے نیچے لا کر باندھ لے۔ (بہارِ شریعت،جلداول،حصہ3،صفحہ522،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
21ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/11جون2023 ء