تقدیر کی تعریف و ،وضاحت

سوال:تقدیر کے بارے میں کچھ بتا دیں تقدیر کسے کہتے ہیں ؟اور کیا رزق کمانا انسان کے اختیار میں ہے؟

یوزر آئی ڈی:محمد اعتزاز

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے اور بندے جو کچھ کرتے ہیں نیکی ،بدی وہ سب اللہ تعالی کے علمِ ازلی کے مطابق ہوتا ہے۔ جو کچھ ہونے والا ہے وہ سب اللہ تعالی کے علم میں ہے اور اس کے پاس لکھا ہوا ہے اسے تقدیر کہتے ہیں اور تقدیر پر ایمان لانا فرض ہے اور تقدیر کے مطابق بندہ کام کرنے پر مجبور نہیں ہے یعنی ایسا نہیں کہ جیسا اللہ نے لکھ دیا ویسا ہمیں مجبورا کرنا پڑتا ہے بلکہ جیسا ہم اپنے اختیار سے کرنے والے تھے اللہ رب العزت نے اسے اپنے علم کے مطابق پہلے ہی لکھ دیا لہذا ،اچھے برے اعمال کرنا بندے کی قدرت میں ہے البتہ رزق بندے کے اختیار میں نہیں لیکن کسب حلال کی جستجو کرنے کی ترغیب شریعت میں موجود ہے ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا :اِنَّا كُلَّ شَیْءٍ خَلَقْنٰهُ بِقَدَرٍ(۴۹)ترجمۂ کنز الایمان:بے شک ہم نے ہرچیز ایک اندازہ سے پیدا فرمائی۔ (پ27، القمر:49)

خاتَمُ الْمُرْسَلین، ﷺکا فرمانِ عالیشان ہے :”بندہ اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اچھی، بری تقدیر پر ایمان نہ لے آئے، اس بات پر یقین نہ کرے کہ اسے جو مصیبت پہنچنے والی ہے وہ اس سے خطا نہ ہو گی اور جو اس سے خطا ہونے والی ہے وہ اسے نہيں پہنچ سکتی۔’‘

(جہنم میں لےجانےوالےاعمال،جلد۱،ص۳۴۳)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

11ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/1 جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں