سوال:بچے یا بچی کا معلوم کرنے کے لیے الٹرا ساؤنڈ کروانے کا کیا حکم ہے؟
یوزر آئی ڈی:محمد اویس خان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اگر حاملہ عورت کو بطور علاج اگر الٹر اساونڈ کی حاجت ہو تو کسی لیڈی ڈاکٹر سے کروانے کی کوشش کرے اور اس دوران اگر بچہ یا بچی ہونے کا پوچھ لیا تو حرج نہیں۔ بلاوجہ فقط یہ جاننے کے لیے الٹراساونڈ کروانا کہ لڑکا ہے یا لڑکی یہ جائز نہیں کہ بغیر شرعی عذر کے ستر کھولنا ہے۔ الاختیارلتعلیل المختارمیں ہے: والنظر إلى العورة حرام إلا عند الضرورة ترجمہ:سترعورت کوبلاضرورت دیکھناحرام ہے ۔
(الاختیارلتعلیل المختار،کتاب الکراھیۃ،فصل النظرالی العورۃ،ج4،ص154،مطبعۃ الحلبی،القاھرۃ)
بدائع الصنائع میں ہے: لا يجوز لها أن تنظر ما بين سرتها إلى الركبة إلا عند الضرورة بأن كانت قابلة فلا بأس لها أن تنظر إلى الفرج عند الولادة ترجمہ:ایک عورت کے لیے جائزنہیں کہ دوسری عورت کے ناف سے لے کرگھٹنے تک کے حصے کودیکھے ہاں جب ضرورت ہویوں کہ وہ دائیہ ہوتواب اس کووقت ولادت دوسری عورت کی شرمگاہ کودیکھنے میں حرج نہیں ۔ (بدائع الصنائع،کتاب الاستحسان،ج5،ص124،دارالکتب العلمیۃ،بیروت)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
25محرم الحرام1445ھ/13 اگست 2023 ء