سوال:بچوں کی پیدائش میں وقفہ کرنا کیسا ہے؟
یوزر آئی ڈی:شاہد بخاری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
بچوں کی پیدائش میں عارضی طور پر انجیکشن،دوائیوں ،کنڈم وغیر کے ذریعے وقفہ کرنا جائز ہے کوئی حرج نہیں کیونکہ ان چیزوں کے ذریعے عارضی طور پر اولاد سے رکنا عزل(باہر انزال کرنا) کے حکم میں ہے اور بیوی کی رضا مندی سے عزل کرنا جائز ہے البتہ تنگی رزق کے خوف سے اولاد روکنے کے لیے وقفہ نہ کیا جائے کہ یہ توکل کے خلاف ہے۔ مسلم شریف میں سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں: ﻛﻨﺎ ﻧﻌﺰﻝ ﻋﻠﻰ ﻋﻬﺪ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ، ﻓﺒﻠﻎ ﺫﻟﻚ ﻧﺒﻲ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ، ﻓﻠﻢ ﻳﻨﻬﻨﺎ ترجمہ:ہم دور رسالت مآب صلی اللہ علیہ والہ و سلم میں عزل کرتے تھے؛ پس یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو پہنچی تو حضور علیہ السلام نے ہم کو منع نہ فرمایا.
(صحيح مسلم، باب حكم العزل، رقم الحدیث:1440، دار إحياء التراث العربي، بيروت)
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: وطی کرنے میں اگر انزال باہر کرنا چاہتا ہے تو اس میں اجازت کی ضرورت ہے، اگر عورت حرہ یا مکاتبہ ہے تو خود اسکی اجازت سے اور کنیز بالغہ ہے تو مولی کی اجازت سے.
(بہار شریعت، جلد 2،حصہ7، صفحہ 88 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
25محرم الحرام1445ھ/13 اگست 2023 ء