سوال:بن بلائے شخص کا دعوت پے جانا کیسا؟
یوزر آئی ڈی:امتیاز احمد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
بن بلائے کسی دعوت پے جانا جائز نہیں اور جس کے ہاں گئے اس کے لیے اختیار ہے چاہے تو اسے کھانا کھلا دے چاہے تو باہر نکال دے البتہ اسے کھانا کھلا دینا بہتر و مستحب عمل ہے جبکہ کوئی شرعی ممانعت نہ ہو۔ بن بلائے دعوت پے جانے کے متعلق سنن ابی داؤد میں ہے:عن عبد الله بن عمر: قال رسول الله – صلى الله عليه وسلم : من دعي فلم يجب فقد عصى الله ورسوله، ومن دخل على غير دعوة دخل سارقا وخرج مغيرا ترجمہ: عبداﷲبن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلَّم نے فرمایا: جس کو دعوت دی گئی اور اس نے قبول نہ کی اس نے اﷲو رسول (عزوجل وصلَّی اللہ تعالی علیہ واٰلہٖ وسلَّم) کی نافرمانی کی اور جو بغیر بلائے گیا وہ چور ہو کر گھسا اورلٹیرابن کر نکلا۔
(سنن أبي داود،باب ماجاء فی اجابۃ الدعوۃ،ج5،ص569،دارالرسالۃ العالمیہ)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
25محرم الحرام1445ھ/10 اگست 2023 ء