بغیر جنازہ پڑھے دفن کر دیا تو قبر پر جنازہ پڑھنا

سوال: کم علمی کے سبب دس دن کے بچے کو بغیر نماز جنازہ پڑھے دفن کر دیا ہو تو کیا قبر پر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں جب تک میت کے جسم کے پھٹنے ،پھولنے کا گمان نہ ہو تو اس کی قبر پر نماز جنازہ پڑھنا ہو گا۔صدر الشریعہ بد رالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ل در مختار و شامی کے حوالےسےلکھتے ہیں: میّت کو بغیر نماز پڑھے دفن کر دیا اور مٹی بھی دے دی گئی تو اب اس کی قبر پر نماز پڑھیں، جب تک پھٹنے کا گمان نہ ہو اور مٹی نہ دی گئی ہو تو نکالیں اور نماز پڑھ کر دفن کریں اور قبر پر نماز پڑھنے میں دنوں کی کوئی تعداد مقرر نہیں کہ کتنے دن تک پڑھی جائے کہ یہ موسم اور زمین اور میّت کے جسم و مرض کے اختلاف سے مختلف ہے، گرمی میں جلد پھٹے گا اور جاڑے میں بدیر تر یا شور زمین میں جلد خشک اور غیر شور میں بدیر فربہ جسم جلد لاغر دیر میں۔

(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ چہارم،صفحہ839،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

8ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/27جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں