سوال:اکیلے نماز پڑھتے ہوےکیا بچے کو سکھانے کے لیے نماز میں اونچی آواز سے قراءت کر سکتے ہیں؟
یوزر آئی ڈی:یاسر رضا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
بچے کو سکھانے کے لیے جہری نمازوں( فجر،مغرب،عشاء) کے فرضوں کی ادا اور نوافل میں اونچی آواز سے قراءت کر سکتے ہیں کیونکہ جہری نمازوں میں اکیلے نماز پڑھنے والے کے لیے بھی اونچی قراءت کرنا افضل ہے جبکہ سری نمازوں(ظہر و عصر ) کے فرائض و نوافل میں اونچی آواز سے قراءت کرنا جائز نہیں بہر صورت آہستہ قراءت کرنا واجب ہے لہذا ان نمازوں میں بچے کو سکھانے کے لیے بھی اونچی قراءت نہیں کر سکتے۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:دن کے نوافل میں آہستہ پڑھنا واجب ہے اور رات کے نوافل میں اختیار ہے اگر تنہا پڑھے، اور جماعت سے رات کے نفل پڑھے، تو جہر واجب ہے۔جہری نمازوں میں منفرد کو اختیار ہے اور افضل جہر ہے جب کہ ادا پڑھے اور جب قضا ہے تو آہستہ پڑھنا واجب ہے۔
(بہارشریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ545،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
26شوال المکرم1444ھ/17مئی2023 ء