سوال:امام صاحب کا نماز کے دوران وضو ٹوٹ گیا لیکن انہوں نے نماز مکمل کی اور کسی کو نہیں بتایا اس کا کیا کفارہ ہے؟
یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں کسی کی بھی نماز نہ ہوئی اور امام بغیر طہارت نماز مکمل کرنے کے سبب سخت گنہگار ہوا کیونکہ جان بوجھ کر بغیر طہارت نماز پڑھنا یا پڑھانا ناجائز و حرام ہے بلکہ بعض صورتوں میں کفر ہے جیسے اس حالت میں نماز پڑھنے کو حلال سمجھے یا نماز کو ہلکا جان کر ناپاکی کی حالت میں نماز پڑھے تو کفر ہے لہذا امام پر لازم ہے کہ توبہ و استغفار کرے اور نماز دوبارہ ادا کرے اور جن لوگوں نے اس کے پیچھے نماز پڑھی انہیں خبردار کرے تاکہ وہ نماز کی قضا پڑھ لیں ۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:نماز کے لیے طہارت ایسی ضروری چیزہے کہ بے اس کے نماز ہوتی ہی نہیں بلکہ جان بوجھ کر بے طہارت نماز ادا کرنے کو علما کفر لکھتے ہیں اور کیوں نہ ہو کہ اس بے وُضو یا بے غسل نماز پڑھنے والے نے عبادت کی بے ادبی اور توہین کی۔ نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جنت کی کنجی نماز ہے اورنماز کی کنجی طہارت۔
(بہارِ شریعت،جلد1،حصہ2،صفحہ282،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
1 محرم الحرام1444ھ/20جولائی 2023 ء