امام عید کی تکبیریں کہنا بھول جائے تو

سوال:اگر امام عیدین کی زائد چھ تکبیروں میں سے کچھ یا بعض کہنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:قیصر علی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عیدین کی زائد تکبیریں کہنا واجب ہے اگر امام تکبیریں کہنا بھول جائے تو اس پر سجدہ سہو کرنا واجب ہے ہاں اگر جماعت زیادہ ہو تو بہتر ہے کہ سجدہ سہو نہ کیا جائے۔ البحرالرائق میں ہے: العاشر تكبيرات العيدين قال في البدائع: إذا تركها أو نقص منها أو زاد عليها أو أتى بها في غير موضعها فإنه يجب عليه السجود ترجمہ: دسواں واجب عیدین کی تکبیریں ہیں جب امام عیدین کی ساری کبیریں چھوڑ دے یا کچھ چھوڑ دے یا تکبیریں زیادہ کہہ دے یا تکبیروں کو غیر محل میں کہے تو اس پر سجدہ سہو واجب ہو گا۔

(البحر الرائق شرح كنز الدقائق،جلد4،صفحہ446،دارالکتب العلمیہ،بیروت)

صدرالشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:جمعہ و عیدین میں سہو واقع ہوا اور جماعت کثیر ہو تو بہتر یہ ہے کہ سجدۂ سہو نہ کرے۔

(بہار شریعت،جلد1،حصہ 4،صفحہ 714،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

4ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/25مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں