امام حسین کی شان انبیاء سے زیادہ بتانا

سوال:اگر کوئی امام حسین رضی اللہ عنہ کی شان انبیاء سے زیادہ مانے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟

یوزر آئی ڈی:غلام عباس

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اگر کوئی شخص امام حسین رضی للہ عنہ یا کسی بھی غیر نبی کی شان و مرتبہ انبیاء سے زیادہ بتائے تووہ مسلمان نہیں رہے گا۔ منح الروض الأزہر میں ہے: (أنّ الولي لا یبلغ درجۃ النبي، فما نقل عن بعض الکرامیۃ من جواز کون الولي أفضل من النبي کفر وضلالۃ وإلحاد وجہالۃ)، ملتقطاً۔ ترجمہ: بے شک ولی نبی کے مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا پس جو بعض کرامیہ سے اس کا جواز منقول ہے کہ ولی نبی سے افضل ہو سکتا ہے یہ کفر و گمراہی اور الحاد اور جہالت ہے۔

(منح الروض الأزہر،صفحہ121)

صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: انبیائے کرام، تمام مخلوق یہاں تک کہ رُسُلِ ملائکہ سے افضل ہیں ۔ولی کتنا ہی بڑے مرتبہ والا ہو، کسی نبی کے برابر نہیں ہوسکتا۔ جو کسی غیرِ نبی کو کسی نبی سے افضل یا برابر بتائے، کافر ہے۔

(بہارِشریعت،جلد1،حصہ اول،صفحہ49،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

29ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/19جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں