فاتحہ میں کھانا سامنے رکھنا

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ فاتحہ پڑھتے وقت کھانا سامنے کیوں رکھا جاتا ہے ؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

شرعا فاتحہ میں کھانا سامنے ہونا ضروری نہیں لیکن یہ اس لیے رکھا جاتا ہے کہ فاتحہ کے سبب بابرکت ہوجائے۔لہذا اس عمل میں حرج نہیں۔

فتاوی رضویہ میں ہے:

”کھانے پر فاتحہ جائز ہے، قبل کھانے کے بھی اور بعد بھی، اور قبل دینے میں ایصال ثواب میں تعجیل ہے اور تعجیل خیر خیر ہے۔“ ( فتاوی رضویہ ،کتاب الجنائز،جلد 9 ، صفحہ 601 ،رضا فاؤنڈیشن لاہور)

فتاوی اجملیہ میں ہے:

”احادیث سے نہایت روشن طور ثابت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا سامنے رکھ کر دعا کی اور اس پر حمد و ثناء و اسماء میں سے کچھ پڑھا (ملتقطاً)۔۔۔لہذا جس طرح دعائے برکت میں کھانا روبرو رکھنے میں ایک مناسبت ہے اسی طرح فاتحہ میں بھی کھانا روبرو رکھنے میں مناسبت ہے ۔“ (فتاوی اجملیہ ، جلد 3 ، صفحہ 410 ، شبیر برادرز)

واللہ اعلم باالصواب

کتبہ

ارشاد حسین عفی عنہ

05/06 /2023

اپنا تبصرہ بھیجیں