جس کولڈرنک میں الکحل ہو اس کا پینا کیسا ہے؟

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ جس کولڈرنک میں الکحل ہو اس کا پینا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جس کولڈرنک میں الکوحل شامل ہو اس کا پینا ناجائز و گناہ ہے۔ الکوحل والے مشروبات کے استعمال میں عموم بلوی بھی نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے اس میں رخصت ہو۔

فتاوی مرکز تربیت افتاء میں ہے:

الکحل اور اسپرٹ وغیرہ رقیق و سیال مسکرات کا قطرہ قطرہ ناپاک و حرام و ناجائز ہے۔

(فتاوی مرکز تربیت افتاء، جلد1، صفحہ218، )

فتاوی یورپ و برطانیہ میں ہے:

الکحل والے مشروبات کی ہرگز اجازت نہیں۔ اولاً زندہ رہنے کے لئے ان کا استعمال ضروری نہیں اور نہ ہی ان میں عموم بلوی اور مزید یہ کہ بغیر الکحل کے مشروبات بھی موجود ہیں اور ہر جگہ آسانی سے دستیاب۔

(فتاوی یورپ و برطانیہ، ص،424، )

واللّٰه تعالی اعلم بالصواب۔
کتبه: ندیم عطاری مدنی حنفی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں