حنفی مقتدی کی مالکی، شافعی یا حنبلی سنی امام کے پیچھے وتر جماعت کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں ؟

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ کیا حنفی مقتدی کی مالکی، شافعی یا حنبلی سنی امام کے پیچھے وتر جماعت کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں ؟ اگر پڑھ سکتے ہیں تو آخری رکعت میں جب تکبیر قنوت کے بعد دعا قنوت پڑھی جائے تو اس کا طریقہ کار کیا ہوگا ؟ بینوا و توجروا

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَاب

سنی حنفی مقتدی کا شافعی ، مالکی یا حنبلی امام کی اقتداء میں وتر پڑھنا جائز ہے جبکہ وہ دوسری رکعت کے بعد سلام نہ پھیرے اور اس صورت میں دعا قنوت تیسری رکعت کے رکوع کے بعد قومہ میں امام کے ساتھ پڑھے گا۔
“الدرالمختار” میں ہے : صح الاقتداء فیہ بشافعی لم یفصلہ بسلام لا ان فصلہ علی الاصح
وتر میں حنفی کواس شافعی کی اقتداء درست ہے جو وتر کو سلام کے ساتھ جُدا نہ کرے(یعنی دورکعت پر سلام نہ پھیرے)اگر امام نے وتر کو دو رکعت کے بعد سلام پھیر کر جُدا کیا تو اصح قول کے مطابق اس کی اقتدا درست نہیں ہے۔
( درمختار، ج1، باب الوتر والنوافل ،ص91 مطبوعہ دار الکتب العلمیہ)
“الدرالمختار” میں ہے : یاتی الماموم بقنوت الوتر ولوبشافعی یقنت بعد الرکوع لانہ مجتھد فیہ
مقتدی وتر میں دعائے قنوت پڑھے اگرچہ اس نے ایسے شافعی المذہب امام کی اقتدا میں نماز شروع کی جو رکوع کے بعد قنوت پڑھنے والا ہو کیونکہ یہ معاملہ اجتہادی ہے۔
(درمختار، ج1، باب الوتر والنوافل ،ص91 مطبوعہ دار الکتب العلمیہ)
“فتاوی قاضی خان” میں ہے : لو کان الامام یقنت فی القومۃ بین الرکوع و السجود والمقتدی لایری ذالک تابع الامام
اگر امام رکوع اور سجدہ کے درمیان قومہ میں قنوت پڑھتا ہو اور مقتدی اس طرح نہیں پڑھتا تو مقتدی امام کی اقتداء کرے گا(یعنی مقتدی تیسری کے قومہ میں امام کے ساتھ قنوت پڑھے گا)۔
(فتاوی قاضی خان، ج1،کتاب الصوم ،فصل فی الوتر، ص214 ، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ)
“فتاوی عالمگیری” میں ہے : ولو صلى الوتر بمن يقنت في الوتر بعد الركوع في القومة والمقتدي لا يرى ذلك تابعه فيه.
اور اگر کسی نے ایسے امام کے ساتھ پڑھے جو وتر میں رکوع کے بعد قومہ میں قنوت پڑھتا ہو اور مقتدی اس طرح نہیں پڑھتا تو مقتدی اس میں امام کی اتباع کرے۔
(الفتاوي الهندية ،ج1،كتاب الصلاة ،الباب الثامن في الصلاة الوتر، ص111، مطبوعة دارالفكر البيروت)
“بہار شریعت” میں ہے : وتر کی نماز شافعی المذہب کے پیچھے پڑھ سکتا ہے، بشرطیکہ دوسری رکعت کے بعد سلام نہ پھیرے ورنہ صحیح نہیں اور اس صورت میں قنوت امام کے ساتھ پڑھے یعنی تیسری رکعت کے رکوع سے کھڑے ہونے کے بعد جب وہ شافعی امام پڑھے۔
(بہار شریعت،حصہ 4، وتر کا بیان ، ص662، مکتبۃ المدینہ).
واللہ تعالی اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب
کتبہ✍🏻

ابو معاویہ زاہد بشیر عطاری مدنی

اپنا تبصرہ بھیجیں