شراب کی بوتل کسی غیر مسلم کو تحفے میں دینا

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ یہاں آفس میں جب کوئی نوکری چھوڑے اس وقت یا کرسمس کے موقع پر اکثر غیر مسلم لوگ شراب کی بوتل تحفے میں دے دیتے ہیں ہیں کیا وہ شراب کی بوتل کسی غیر مسلم کو تحفے میں دے سکتے ہیں یا پھینک دینا ضروری ہے

بسم الله الرحمن الرحيم

الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں اولاً مسلمان کا غیرمسلم سے شراب کی بوتل وصول کرنا ہی درست نہیں اگر لے لی ہے تو اسے ضائع کردیا جائے کہ شراب مسلمان کے حق میں ایسا مال نہیں ہے جس کی خریدوفروخت کی جائے۔ آگے کسی غیر مسلم کو پینے کے لیے فراہم کرنا بھی ناجائز ہے کیونکہ صحیح قول کے مطابق کفار بھی فروعات کے مکلّف ہیں انہیں شراب فراہم کرنا ضرور گناہ پر تعاون ہے اور اللہ عزوجل نے گناہ پر تعاون کرنے سے منع فرمایا ہے ۔

اللہ عزوجل قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:

﴿ وَلَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللہَ اِنَّ اللہَ شَدِیۡدُ الْعِقَابِ ﴾

ترجمہ کنز العرفان:اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ شدید عذاب دینے والا ہے‘‘۔

    (پارہ 6، سورۃ المائدہ،آیت2)

    درمختار مح ردالمحتار میں ہے:

“وسقط تقومها في حق المسلم حتى لا يضمنها متلفها”

ترجمہ۔مسلمان کے حق میں شراب کا مال متقوم ہونا ساقط ہے ہے حتی کہ مسلمان شراب کو ضائع کر دینے میں ضمان ادا نہیں کرے گا

(درمختار مع ردالمحتار جلد 10 صفحہ 33 دارالمعرفۃ بیروت)

ردالمحتار میں ہے:

وبطل بيع مال غير متقوم كخمر وخنزير فإن المتقوم هو المال المباح الانتفاع به شرعا،

ترجمہ۔مال غیر متقوم کی بیع باطل ہے جیسا کہ شراب اور خنزیر اس لئے کہ متقوم وہ مال ہے جس سے شرعا نفع حاصل کرنا مباح ہے

(ردالمحتار جلد 5 صفحہ 50 دارالفکر بیروت)

بدائع الصنائع میں ہے:

’’حرمۃ الخمر والخنزیر ثابتۃ فی حقھم کما ھی ثابتۃ فی حق المسلمین،لانھم مخاطبون بالحرمات وھو الصحیح عند اھل الاصول‘‘

ترجمہ:شراب اور خنزیر کی حرمت غیر مسلموں کے حق میں بھی بالکل اسی طرح ثابت ہے جس طرح مسلمانوں کے حق میں ثابت ہے کیونکہ وہ بھی محرمات کے مکلف ہیں اور یہی اہل اصول کے نزدیک صحیح ہے ۔

(بدائع الصنائع، کتاب السیر، جلد 6، صفحہ 83، مطبوعہ کوئٹہ)

فتاوی رضویہ میں ہے:

“صحیح یہ ہے کہ کفار بھی مکلّف بالفروع ہیں “

(فتاوی رضویہ، جلد 16، صفحہ 382، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

والله اعلم ورسوله عزوجل و صلى الله عليه وسلم

كتبه: محمد نثار عطاری

29 رجب المرجب 1443ھ بمطابق 3 مارچ 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں